ÙˆÛ Ú©ÙˆØ¦ÛŒ اور Ù†Û ØªÚ¾Ø§ چند خشک پتے تھے
شجر سے ٹوٹ Ú©Û’ جو Ùصل٠گÙÙ„ Ù¾Û Ø±ÙˆØ¦Û’ تھے
ابھی ابھی تمÛیں سوچا تو Ú©Ú†Ú¾ Ù†Û ÛŒØ§Ø¯ آیا
ابھی ابھی تو ÛÙ… اک دوسرے سے بچھڑے تھے
تمÛارے بعد چمن پر جب اک نظر ڈالی
کلی کلی میں خزاں کے چراغ جلتے تھے
تمام عمر ÙˆÙا Ú©Û’ Ú¯Ù†Ûگار رÛÛ’
ÛŒÛ Ø§ÙˆØ± بات Ú©Û ÛÙ… آدمی تو اچھے تھے
شب٠خاموش Ú©Ùˆ تنÛائی Ù†Û’ زباں دے دی
Ù¾Ûاڑ گونجتے تھے، دشت سنسناتے تھے
ÙˆÛ Ø§ÛŒÚ© بار مرے جن Ú©Ùˆ تھا Ø+یات سے پیار
جو زندگی سے گریزاں تھے روز مرتے تھے
نئے خیال اب آتے Ûیں ÚˆÚ¾Ù„ Ú©Û’ Ø°ÛÙ† میں
Ûمارے دل میں کبھی کھیت Ù„ÛÙ„Ûاتے تھے
ÛŒÛ Ø§Ø±ØªÙ‚Ø§Ø¡ کا چلن ÛÛ’ Ú©Û Ûر زمانے میں
پرانے لوگ نئے آدمی سے ڈرتے تھے
ندیم جو بھی ملاقات تھی ادھوری تھی
Ú©Û Ø§ÛŒÚ© Ú†Ûرے Ú©Û’ پیچھے Ûزار Ú†Ûرے تھے